امتحان کے تیاری کے پانچ اہم طریقے
امتحان کے تیاری کے پانچ اہم طریقےامتحان دینے کا عمل کسی بھی طالب علم کے تعلیم حاسل کرنے کے سفر کا ایک اہم پہلو ہے اور یہ بات بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ امتحانات کی تیاری کرنا اتنا آسان نہیں جتنا بظاہر لگتا ہے۔ تاہم، تعلیمی خواندگی (اکیڈمک لٹریسی) جو پورے تعلیمی سفر کے دوران
مخصوص مہارتوں کو فروغ دینے کے عمل پر محیط ہے، طلبہ و طالبات کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
اس لیے ہم آپ کو یہ بتانا چاہیں گے کہ آپ کے نصاب کی تیاری ہی امتحان میں کامیابی کے لیے واحد چیز نہیں ہے جس پر توجہ
دی جانی چاہیے، کیونکہ طلبہ کو اپنے وقت کا انتظام کرنے اور سوالات کو سمجھنے جیسے مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل پر قابو پانے کے لیے کیمپس گرو نے آپ کے لیے چند تجاویز کی فہرست تیار کی ہے جو درج ذیل ہے۔
ذہنی طور پر تیار رہیں:
آپ کو امتحان کے روز پوری تیاری کے ساتھ آنا ایگزامینیشن ہال جانا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے نصاب میں دیے
گئے تمام موضوعات کا اچھی طرح احاطہ کیا ہے۔
نصاب کی تیاری کے علاوہ امتحان کے لیے ضروری آلات اور سامان کو اپنے بیگ میں رکھنا نہ بھولیں یعنی ایک پنسل باکس جس میں ایک اضافی قلم اور تمام اسٹیشنری ہونی چاہیے جو آپ کو درکار ہے، چاہے یہ ریاضی، اکاؤنٹنگ یا اس کے مساوی امتحان ہو اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ اگر آپ کو استعمال کرنے کی اجازت ہو تو کیلکولیٹر اپنے ساتھ ضرور لے جائیں۔
اگر آپ چاہیں تو آپ ایک عدد کلپ بورڈ بھی حاصل کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ آپ کو پانی کی بوتل اپنے ساتھ رکھنی چاہیے اور کلائی پر گھڑی پہننا آپ کے لیے امتحان کے ہال میں گھڑی نہ ہونے کی صورت میں وقت کا اچھی طرح انتظام کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ان چیزوں کو تیار رکھیں، وقت پر سوئیں اور امتحان کے لیے جانے کے وقت سے تھوڑی دیر پہلے اٹھیں تاکہ آپ ناشتے اور اپنے نصاب پر نظر ثانی کے لیے کچھ وقت نکال سکیں۔
نظرثانی:
ایک بار جب آپ مکمل طور پر امتحان دینے کے لیے تیار ہو جائیں تو یہ آپ کے لیے اچھی نیند لینے کا وقت ہے تاکہ آپ امتحان کے دن تازہ دم ہو کر اٹھ سکیں، بھر پور ناشتہ کھائیں تاکہ امتحان کے دوران آپ کو بھوک نہ لگے اور خالی پیٹ ہونے کے مسائل پیش نہ آئیں۔ وقت پر تیار ہو جانے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ آپ کچھ بھی نہ بھولیں، خاص طور پر اپنے ادارے یا اسکول کا شناختی کارڈ اور ایڈمٹ کارڈ۔
اپنے انسٹی ٹیوٹ میں تھوڑی دیر پہلے پہنچنے کی کوشش کریں تاکہ آپ کے پاس ممکنہ سوالات پر نظر ثانی کے لیے وقت ہو کیونکہ امتحان دینے سے پہلے نظر ثانی کرنے سے سیکھے گئے سبق کو بھولنے کے امکانات کم ہوں گے۔
امتحانی پرچے کو دھیان سے پڑھیں:
پیپر پر کچھ بھی لکھنا شروع کرنے سے پہلے، امتحانی پرچے کو اچھی طرح پڑھیں، پیپر کے آغاز میں طالب علم کی تفصیلات کو نہ
چھوڑیں جس میں رول نمبر بھی شامل ہوتا ہے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیپر کے دونوں اطراف کو چیک کیا جائے کیونکہ پیپر کے دوسری طرف سے سوالات کا غائب ہونا طلباء کی طرف سے کی جانے والی ایک عام غلطی ہے جس سے آپ کو بچنا ہے۔
امتحانی ہال میں چونکہ اساتذہ بھی آپ کی رہنمائی کرتے ہیں اس لیے اہم تفصیلات پر توجہ دیں۔ آپ واضح طور پر سمجھ جائیں گے کہ آپ کو کون سا کام مکمل کرنا ہوگا اور تحریر اور کاغذ کے ڈیزائن پر کیا تقاضے عائد کیے گئے ہیں۔
امتحانی پرچے کے مطابق سوالات حل کرنے کی کوشش کریں:
ایک بار جب آپ پیپر کو غور سے پڑھ لیں گے تو آپ کو ان عنوانات، ٹاپکس اور سوالات کا پتہ چل جائے گا جن کے جوابات دینے کی ضرورت ہے۔
پہلے تفصیلات پُر کرکے شروع کریں، جیسے نام، رول نمبر اور مضمون وغیرہ۔ اگر آپ امتحان میں موجود تمام سوالات کے لیے پہلے سے ہی تیار ہیں تو آپ کے لیے اچھا ہے، آپ جواب دینا شروع کر سکتے ہیں، پہلے سوال سے شروع کرتے ہوئے دیگر سوالات کے جواب دینے کی طرف بڑھیں اور خود اعتمادی کے ساتھ اپنا پیپر حل کریں۔ اگر پرچے میں ایسے سوالات ہیں جن کے لیے آپ تیار نہیں ہیں اور آپ کو لگتا ہے کہ ان سوالات کے جواب دینے کے لیے آپ کو برین اسٹورمنگ یا تصوراتی سوالات کی ضرورت ہے، اس صورت میں آپ کو پہلے ان سوالات کو آزمانا چاہیے جن کو آپ اچھی طرح جانتے ہیں اور پھر دوسرے سوالات کو سوچنے کے بعد آخر میں کوشش کریں اور مناسب جواب دیں اورجوابی پرچے میں صحیح سوال نمبر کا ذکر کرنا بھی یقینی بنائیں۔
مناسب عنوانات اور نتیجہ:
جب آپ جوابات لکھنا شروع کریں تو سب سے پہلے ہر جواب کے شروع میں صحیح سوال نمبر لکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ واضح طور پر لکھا ہوا ہے تاکہ ممتحن کو آپ کا پرچہ چیک کرتے ہوئے کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
پھر عنوان لکھیں، جہاں یہ ضروری ہے کہ قاری کو موضوع سے متعارف کرایا جائے، موضوع کو بیان کیا جائے اور وضاحت کریں کہ دیئے گئے موضوع کو سنبھالنا کیوں ضروری ہے۔
جو موضوع مکمل ہو چکا ہے اسے بیان کر کے جواب کو ختم کریں اور ان کاموں کے بارے میں مناسب فیصلے کریں جو تعارف میں وضع کیے گئے تھے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ کام کا بڑا حصہ یا پیراگراف کے نتائج سمیت تعارف کا مواد دہرایا نہیں گیا ہے۔
No comments: